<bgsound src="labbaik1.mid"> PictureGallery 24
==================
 کعبہ کے گرد گولائی کی شکل میں صفیں کب سے
===============================


١٢٠ ہجری میں مکّہ مکرمہ کے گورنر '' خالد بن عبدللہ القسری '' تھے - گو کہ تاریخ میں انکے کوئی ایسے کارنامے نہیں ہیں جو انکے دور اقتدار کو یاد گار بنا سکتے تا ہم ایسا ضرور ہے کہ ابہوں نے مسجد الحرام میں ایک ایسی روایت کی داغ بیل ڈالی جو ان سے پہلے مسجد الحرام کی تاریخ کا حصہ نہیں تھی -

گورنر '' خالد بن عبدللہ القسری ' نے مسجد الحرام میں جس روایت کی ابتدا کی وہ اتنی خوبصورت اور دلکش تھی کہ ، انکے بعد آنے والے آج تک کے حکمران اس روایت کو تبدیل نہیں کرسکے - آج بھی جو خوش قسمت انسان مسجد الحرام جاتے ہیں ، وہ اپنی آنکھوں سے اس روایت کو نہ صرف دیکھتے ہیں بلکہ اس پر عمل بھی کرتے ہیں لیکن انھیں اس بات کا ادرک کم ہی ہوتا ہے کہ اس روایت کی داغ بیل کب اور کس کے حکم سے ڈالی گئی -

اور بطور مسلمان اپکا اس بات کو جاننا ضروری ہے کہ سن ١٢٠ ہجری میں مکّہ مکرمہ کے گورنر '' خالد بن عبدللہ القسری '' نے مسجد الحرام میں ایسی کون سی روایت متعارف کرائی جو آج تک قایم و دایم ہے ؟

یہ بات درست ہے اور میں اوپر سوال میں بھی یہ لکھہ چکا کہ اس وقت کے مکّہ مکرمہ کے گورنر '' خالد بن عبدللہ القسری '' کا نام تاریخ کے اوراق میں کچھہ زیادہ اچھے الفاظ سے یاد نہیں کیا جاتا ہے لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ انکے دور سے قبل مکّہ مکرّمہ میں جو فرض نمازیں پڑھی جاتی تھیں انکا انداز ایسا نہیں ہوتا تھا جیسا کہ آج ہم دیکھتے ہیں -

بیت الله شریف میں ایک لمبے عرصے تک لوگ امام صاحب کی امامت میں با جماعت نمازیں '' مقام ابراہیم '' کے پیچھے سیدھی صفیں بنا کر پڑھا کرتے تھے جیسا کہ مسجد الحرام کے علاوہ آج بھی دنیا بھر کی تمام مساجد میں پڑھی جاتی ہیں - گویا کعبہ مشرفہ کی صرف اس دیوار کی جانب منہ کر کے فرض نمازیں ادا کی جاتی تھیں جس دیوار میں کعبے شریف کا دروازہ آج بھی موجود نظر آتا ہے - کعبہ مشرفہ کی بقیہ تین اطراف خالی رہتی تھیں - گویا ہم کہ سکتے ہیں کہ کعبہ کے گرد گولائی کی شکل میں صفیں نہیں بنتی تھیں جیسا کہ آج ہم دیکھتے ہیں -


'' خالد بن عبدللہ القسری '' کے دور گورنری میں جب نمازیوں کی کثرت ہو گئی اور سیدھی صفوں میں تنگی محسوس ہونے لگی تو اس وقت کے گورنر '' خالد بن عبدللہ القسری '' نے تقریبا'' ١٢٠ ہجری کے لگ بھگ پہلی مرتبہ کعبہ مشرفہ کے چاروں جانب گولائی میں صفیں بنانے کی روایت ڈالی جو آج تک بر قرار ہے - اس سے یہ بات واضح ہوئی کہ سن ١٢٠ ہجری سے پہلے مسجد الحرام میں بھی فرض نمازوں کی صفیں سیدھی ہی بنا کرتی تھیں -


آپکو یہ معلومات کیسی لگی جو اھلا'' کے ایک چھوٹے سے فرم سے آپکو دی گئی -


Next Gallery

PREVIOUS GALLERY

PIC GALLAR LIST