PictureGallery 16
================
کعبہ مشرفہ کو کیوں چھپا دیا گیا ؟
=====================


١٠ محرم چودہ سو سترہ ہجری بمطابق انیس سو چھیانوے عیسوی کو اس وقت کے سعودی فرمانروا ''ملک فہد بن عبدالعزیز '' کے حکم پر کعبہ مشرفہ کی از سر نو تزین اور آرائش کے کام کا آغاز ہوا - یہ وہ وقت تھا جب حج کا رش نہایت کم ہو چکا تھا اور رمضان کی آمد میں کافی وقت تھا - یہی وہ وقت ہوتا ہے جس میں کعبہ اور حرم کی تعمیر آسانی سے ہو سکتی ہے کیوں کہ اس دوران زایریں کی تعداد قدرے کم ہوتی ہے -


دس سو چالیس ہجری میں کعبہ مشرفہ کی آخری تعمیر و تزین ہوئی تھی اور چودہ سو سترہ ہجری تک اس کام کو ہوے تین سو ستتر سال کا عرصه بیت چکا تھا اور یہ بات بڑی شدت سے محسوس کیا جانے لگی تھی کہ کعبہ کی دیواروں ، اسکے اندرونی حصوں اور اسکی بنیادوں کی از سر نو تزین اور آرائش کی جایے کیوں کہ دیمک اور پھپھوند نے کعبہ مشرفہ کی دیواروں اور کعبہ مشرفہ کے اندر موجود ستونوں کی لکڑیوں کو بری طرح متاثر کیا تھا - کعبہ مشرفہ کے بلاکوں کے درمیان لگا پلستر بھی بہت سی جگہوں سے جھڑ چکا تھا - بنیادوں اور دیواروں میں بھی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شدت اختیار کر گیا تھا -
کعبہ مشرفہ کی اس تعمیر میں اچھا خاصا وقت درکار تھا اور کعبہ مشرفہ کی تمام دیواروں کو اور بنیادوں کو کھودنا تھا ، اسلئے یہ سوچا گیا کہ ایسا کیا کیا جایے کہ طواف کرنے والوں کو دقت بھی نہ ہو اور کعبہ مشرفہ کا تقدس بھی انکی نظروں میں برقرار رہے - اسی چیز کے پیش نظر سب سے پہلے یہ کیا گیا کہ کعبہ مشرفہ کے چاروں اطراف لکڑی کی بلند اسکیرینیں ( دیواریں ) کھڑی کر دی گیئں جس سے کعبہ مشرفہ آنکھوں سے اوجھل ہوگا جیسا کہ اس تصویر میں آپکو نظر آ رہا ہے - صرف اس مقام کو تھوڑا سا کھلا چھوڑا گیا جہاں حجر اسود نصب ہے تا کہ طواف کرنے والے اس کو چوم سکیں اور اسی مقام سے ایک راستہ بنایا گیا جس سے گزر کر کعبہ کی تعمیر میں مصروف افراد اندر آ , جا , سکتے تھے -
ہر چار اطراف سے جب کعبہ مشرفہ لکڑی کی دیواروں سے گھر گیا اور زایرین کی نظروں سے اوجھل ہوگیا تو اس احساس محرومی کو زایل کرنے کہ لیے کہ اس وقت کے عمرہ کرنے والوں کے دل میں کہیں یہ کسک باقی نہ رہ جایے کہ وہ دوردراز سے سفر کر کے آنے کے باوجود کعبہ مشرفہ کے دیدار سے محروم رہ گیے ہیں، سعودی حکومت نے کعبہ مشرفہ کے اندر جاکر اسکے دیدار یعنی تعمیراتی کام کی جگہ پہنچ کر اسکا دیدار کرنے کا اہتمام کیا جس کے لیے اس میں دو عارضی دروازے بنایے گیے جس میں سے ایک سے گزر کر لوگ اندر جاتے اور دوسری جانب بننے دروازے سے باہر آ جاتے -

کیا '' اھلا'' '' آپکو کچھہ نئی سی چیز دیکھانے میں کامیاب ہوا ہے -


Next Gallery

PREVIOUS GALLERY

PIC GALLAR LIST