کعبہ مشرفہ کی سفید ڈھلوان پر ان چھہ بھورے
ٹائلوں کی کیاضرورت تھی ؟
------------------------------------------------------------------
FIRST the question given in urdu then in english
------------------------------------------------------------
سوال
-------------
کعبہ مشرفہ کی اس سفید ڈھلوان پر آپکو چھہ بھورے رنگ کے ٹائل
لگے نظر آرہے ہیں - یہاں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی
ساتھ اسلامی تاریخ کا ایک ایسا روح پرور واقعہ پیش آیا کہ
اگر آپکو اس کا علم ہو جایے تو آپ اس کو رک کر دیکھنا پسند
کریں گے - یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کی یاد ہر مسلمان ہر روز
مناتا ہے -
اگر آپکو اس تاریخ ساز روہنانی واقعہ کا علم ہو تو ضرور
بتایں اور یہ بھی بتایں کہ اس مقام کا کیا نام ہے ؟
---------------------------------------------------------------
جواب حاضر ہے
-------------------
اس مقام کو مصلی
جپرائیل علیہ سلام کہا جاتا ہے - اس مقام پر نمازوں کی فرض
ہونے کی بعد سیدنا جپرائیل علیہ سلام نے پہلی مرتبہ رسول
الله صلی الله علیہ وسلم کو الله کی حکم سے نماز پڑھنے کا
طریقہ سکھایا اور انکے اوقات کار کا علم دیا -
معراج کے پر نور واقعہ
کے بعد سیدنا جبریل علیہ سلام مسلسل دو دن ہر پانچ نمازوں کے
وقت رسول الله صلی الله علیہ کی خدمت میں اس مقام پر حاضر
ہوتے اور ہر نماز کی ترکیب اور اسکے اوقات کار کے متعلق الله
تعالی کا حکم سناتے اور نماز کا عملی نمونہ پیش کیا جاتا -
دو روز تک مسلسل دس
نورانی اور روحانی نمازوں کی امامت رسول الله صلی الله علیہ
وسلم نے اس طرح کی کہ دین اسلام کی ان ابتیدائی نمازوں میں
کئی صحابہ اکرام کے ساتھ نوری مخلوق یعنی فرشتوں نے بھی شرکت
کی -
پہلی نماز ظہر کی
پڑھائی گئی اور پہلی پانچ نمازیں دوسرے دن فجر پر مکمل ہوئیں
اور یہ پانچوں نمازیں اپنے اوقات کے شروع ہونے کے ابتدائی
وقتوں میں پڑھی گیئں جس سے ہر نماز کے وقت کے شروع ہونے کا
علم ہوا -
دوسرے دن ظہر کی نماز
سے لیکر تیسرے دن فجر تک کی اگلی پاچ نمازیں اس طرح پڑھائی
گیئں کہ وہ ہر نماز کا اختتامی وقت تھا اور اس طرح نمازوں کے
ترکیب کے ساتھ ساتھ اس مقام پر نمازوں کے ابتدائی اور
انتہائی اوقات کار کا بھی تعین ہو گیا -
سن ١٩٥٨ تک اس مقام
یعنی مصلی کی نشاندھی کے لیے کعبہ کے دیوار کے قریب مطاف کے
فرش پر ایک جا نماز کے برابر ایک چھوٹا سا گڑھا بنا ہوا تھا
اور لوگ آسانی سے اس مبارک مقام کو پہچان لیتے تھے-یہ گڑھا
دو میٹر لمبا ، ایک میٹر چوڑا اور اٹھائیس سینٹی میٹر گہرہ
تھا -
طواف کرنے والے کیوں
کہ اس گڑھے سے ٹکرا جاتے تھے - اسلئے اسکو بعد میں برابر کر
دیا گیا اور اس مقام کی نشاندھی کے لیے سفید ڈھلوان پر چھہ
بھورے یعنی براون ماربل لگا دیے گیے ہیں جو آپکو تصویر میں
نظر آرہے ہیں -