QUIZ NO. 23
SEE
THE
PIC
AND
ANSWER
بیک وقت غم اور خوشی
کی لمحات دیکھے اس مقام نے
فرام دی ڈسک آف
خاکروب حرمین الشریفین
وسیم احمد صدیقی خاکی
...پاینر--- ویب سائٹ--- "اہلا
O3OO-9207471 [پاکستان]
---------------------------------------------------------------
FIRST the question given in urdu then in english
======================================
سوال
مدینہ منورہ میں اگر احد کے جانب سفر کیا جایے تو ہمیں یہ مسجد جس کی
تصویر دی جارہی ہے دیکھنے کو ملتی ہے - اس مقام پر رسول الله صلی الله
علیہ وسلم نے احد کی جنگ کے موقع پر احد پہچنے سے پہلے پڑاؤ ڈالا تھا اور
اس مقام پر دو اہم تاریخی واقعیات رونما ہوے جن میں سے ایک واقعہ مسلمانون
کے لیے بظاھر افسوسناک تھا جب کہ دوسرا واقعہ مسلمانوں کے حوصلے بڑھانے کے
لیے اہم ثابت ہوا -
افسوسناک واقعہ تو یہ تھا کے اس مقام پر منافیقوں کے سردار عبداللہ بن ابی
یہ کہتا ہوا اپنے تین سو ساتھیوں کو لیکر مسلمانوں کے قافلے سے چلا گیا کہ
رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے اسکی یہ بات نہی مانی کے جنگ مدینہ کی
حدود کے اندر رہ کر لڑی جائے -( اسوقت احد مدینہ کی حدود سے بہار تصور کیا
جاتا تھا )- یہ اسکا محض ایک بہانہ تھا- اسکے دل میں پہلے دن سے نفاق تھا
اور وہ کسی حیلے بہانے کی تلاش میں تھا - اسکے اس عمل سے یہ ہوا کہ مسلمان
جو پہلے ہے کفّار کی تین ہزار افراد پر مشتمل فوج کی سامنے صرف ایک ہزار
تھے ، موافقت کی وجہ کم ہوکر صرف سات سو رہ گیے -
اس کی علاوہ یہاں مسلمانوں کی حوصلے کو بڑھانے کا بھی ایک عظیم الشان
واقعہ یہاں رونما ہوا - آپکو یہ ہنٹ دیتا چلوں کہ یہ واقعہ اسلام کی کمسن
بچوں سے تعلق رکھتا ہے-
آپ صرف یہ بتادیں :-
١- اس مسجد کا کیا نام ہے - اور
٢- یہاں بچوں سے متعلق کونسا تاریخ ساز واقعہ پیش آیا جس نے مسلمانوں کی
حوصلوں کو جلا بخشی-
یہ مسجد آج بھی مدینہ منورہ میں موجود ہے -
_______________________
QUESTION IN ENGLISH
-----------------------------------
The name of this masjid is
associated with an historic event attached with TWO tender aged boys.It
is situated in the way of Mount of UHAD . Two historical
event occured here . one was sad and the other one was very
encouraging.
At this spot when the battle of Uhad was very near , the master of
munafiqeen ---hypocrite----Abdullah bin Abi left muslims taking back
his 300 men . It was great shock to muslims who were already far lesser
than enemy force. The carvan of enemy was consist of 3000 soldiers
where as the number of supporters of Prophet Muhammad sallallaho alli
hi wasalm was just 1000.And after quiting 300 men of Abdullah bin Abi ,
it reduces to only 700.
Beside this tragic event an encouraging event also occured here which
was related to two tender aged , innocent boys. An historic event was
held at this spot associated with innocent boys.
CAN YOU TELL
!. The name of this masjid ? and
2. The which the historic event of tender aged boys had occured here.
( This masjid overthat spot is still situated )
-------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
جواب نوٹ کریں پلیز
------------------------------------------------------
ANSWER first in URDU then in ENGLISH
-----------------------------------------------------
اس سوال کا کوئی جواب صحیح نہ
اسکا - نو پرابلم -
اصل میں اس مسجد کا نام " مسجد
شیخین " ہے - جس کے معنی ہیں " وہ د و " --- عربی میں کسی نام کے ساتھ "
ین " لگا دیں تو اس کا مفہوم د و کا ہو جاتا ہے ---جیسےرب المشرقین
---یعنی ---دونون مشرقوں کے رب --- اس ہی طرح اگر ہم عربی میں ایک ریال
کہنا چاہیں تو ہم کہیں گے--- واحد ریال ---- واحد معنی ایک اور ریال معنی
ریال ---مگر ہم جب ---د و ریال --- کہنے چاہیں گے تو اب ہم یہاں د و کی
عربی --- اتنیں--- استمعال نہیں کریں گے بلکہ سیدھا سیدھا--- د و ریال ---
کو--- ریالیں--- کہ دیں گے - گویا --- ریال میں صرف --- ین --- کا اضافہ
کردیں گے تو اس کا مفہوم --- د و ریال بن جایے گا -
اس ہی طرح سے اس مسجد ، مسجد
شیخین کے معنی ہوے -- دو خاص انسانون کی مسجد -
تو یہ تو اس مسجد کا نام ہوا اور
یہاں تاریخی واقعہ یہ ہوا کہ جب رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے یہاں
پڑاؤ ڈالا تو آپ نے مدینہ کے تمام نوجوان مردوں اور عورتوں کو جنگ میں
شریک ہونے کا حکم دیا- اس موقعہ پر بہت سے کمسن بچے بھی شوق شہادت میں
یہاں جمع ہو گئے لیکن رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے انھیں کمسنی کی
وجہہ سے جنگ میں شریک نہ کیا اور انھیں وہاں سے واپس کر دیا -
اس موقعہ پر ایک بچے رافع رضی
الله تعالہ عنہ کی ضد پر اس والد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت می
حاضر ہوے اور عرض کیا کہ " الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم میرا بیٹا بہت
اکچھا تیر انداز ہے- اپ اسے فوج میں شامل ہونے کی اجازت سے دیں " - جب وہ
اپنے بیٹے کی سفارش کر رہے تھے کمسن سیدنا رافع رضی الله تعالہ عنہ اپنے
پنجوں کے بل کھڑے ہوکر اپنے بڑے ہونے کا ثبوت دینے کی عاشقانہ کوشش کر رہے
تھے - رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جب اس بچے کا شوق دیکھا تو آپ نے
انھیں جنگ میں انے کی اجازت دے دی -
ایک دوسرے بچے سمرہ بن جندب نے جب
یہ دیکھا تو وہ بھی تڑپ اٹھے اور اپنے سوتیلے والد سے کہا کہ رسول الله
صلی الله علیہ وسلم نے رافع کو فوج میں شامل کر لیا اور مجھے بچہ جان کر
واپس کر دیا حالاں کہ میں رافع سے زیادہ طاقتور ہوں ، چاہیں تو کشتی کا
مقابلہ کر والیں - جب سمرہ بن جندب رضی الله تعالہ عنہ کے والد نے یہ بات
رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کی تو رسول الله صلی
الله علیہ وسلم نے سمرہ بن جندب رضی الله تعالہ عنہ سے کہا کہ " اچھا تو
تم اپنا کہا ثابت کر کے دیکھاؤ " -
پھر واقعی اس مقام پر کشتی کے
مقابلے کا اہتمام کیا گیا اور سمرہ بن جندب رضی الله تعالہ عنہ نے رافع
رضی الله تعالہ
عنہ کو شکست دی - اور الله کے
رسول صلی الله علیہ وسلم نے ان دونون کمسن بچوں کو اسلامی فوج میں شامل کر
لیا - اور پھراس طرح بہت سے دوسرے ایمان ارر جزبہ شہادت سے پر بچوں کو بھی
اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کا یہاں موقعہ ملا اوران میں سے بھی کئی احد کی
اسلامی فوج میں شامل ہو گیۓ-
اس مقابلہ کشتی کی وجہہ سے یہ
مقام تاریخی حیثیت اختیار کر گیا- یہ مقام مسجد کی صورت میں آج بھی منورہ
میں موجود ہے
-------------------------------
ANSWER IN ENGLISH
-------------------------------
The name of this masjid is
"masjid SHAIKHAI " WHICH MEANS the masjid of THAT TWOS.
the name of this masjid is
associated with an historic event attached with TWO tender aged boys.
please read the event below:
During this period all the
Muslim inhabitants of Madinah were called here including the women and
elderly. The Prophet (s.a.w.) planned the battle, inspected the troops
and selected those to participate. Several tender-aged boys had come
out with the army with the zeal to fight for Islam but the Prophet
(s.a.w.) ordered them back.
- Among the boys was Rafe’
(r.a.). His father Khudaij (r.a.) said to the Prophet (s.a.w.), “O
Prophet of Allah! My son Rafe’ is a very good archer.” Rafe’ too, stood
on his toes to show himself taller than he actually was. The Prophet
(s.a.w.) permitted him to stay on. Samrah-bin-Jundub (r.a.) learnt
about this, he complained to his step-father Murrah-bin-Sanan (r.a.)
saying,“The Prophet (s.a.w.) has permitted Rafe’ and ejected me, while
I am sure to beat him in a wrestling contest and, therefore, I was more
deserving of the Prophet’s favour.” This was reported to the Prophet
(s.a.w.), who allowed Samrah to prove his claim by wrestling with
Rafe’. Samrah did actually beat Rafe’ in the bout and he too was
permitted to stay in the army. A few more boys made similar efforts to
stay on, and some of them did succeed.
This masjid ia famous for the
above WRESTLING event and exists even today in Madina Munawwarah .
MAIN
QUIZ CONTENT PAGE
NEXT
QUIZ
PREVIOUS
QUIZ