QUIZ NO. 14---
SEE THE PIC AND ANSWER

آپ یقین کریں میں ہی جنّت سے لایا گیا پتھر ہوں


-----------------------------------
FIRST the question given
in urdu then in english
-----------------------------------



کل کے سوال میں آپ نے یہ جان لیا کہ میں بائیس سال کعبہ کے دیوار سے الگ رہا - مجھے ظالم" ابو طاہر قرماتی " مکّہ سے دور اپنے وطن لے گیا -
اور پھر عباسی دور کے ایک خلیفہ مطیع الله کے دور میں مجھے مکّہ واپس لایا گیا - اس وقت بھی لوگوں کے دل میں یہ خیال آیا تھا جو شاید آج آپکے دل میں ہو کہ کہیں ظالم ابو طاہر نے دھوکے سے میری جگہ کسی اور کالے پتھر کو تو خلیفہ مطیع الله کے حوالے نہیں کر دیا -
کیا آپکو معلوم ہے کہ اس دور میں کس طرح اس بات کا یقین کیا گیا کہ میں ہی جنّت سے لایا گا پتھر ہوں یعنی اصل حجر اسود ہوں

آج بھی اگر حکومتی سطح پر مجھے پرکھا جاتے تو میں تاپت کردوں گا میں ہی اصل "حجر اسود" ہوں -

آپ صرف یہ بتادیں کہ جب میں ظالم ابو طاہر کے قبضے میں رہنے کے بعد جب دوبارہ مکّہ آیا تو اس وقت کے حکمرانوں نے کیسے یقین کر لیا کہ

میں ہی اصل "حجر اسود" ہوں

--------------------------------
PLEASE NOTE THE ANSWER
----------------------------------------
-
First in URDU then in ENGLISH
----------------------------------------
اس سوال کا درست جواب " بہن تزئین حسن " اور "بہن صدف شاہ " نے دیا جو واقعی قبل مبارک باد ہیں - الله انکے اور ہم سب کے علم میں مزید اضافہ فرمائیں - آمین -
تاریخ کی کتابوں میں آیا ہے جب خلیفہ مطیع الله نے بھاری تاوان ادا کر کے حجر اسود واپس حاصل کیا تو یہ بات سب کے زہن میں پیدا ہوئی کہ واقعی یہ اصل حجر اسود ہے بھی یا نہیں تو اسوقت عبدللہ بن اوکائم نامی شخص نےکہا کہ وہ اس پتھر کو پرکھے گا -اسکے سامنے پہلے ایک پتھر لایا گیا جسے خوبصورت کپڑے کے ایک غلاف میں رکھا گیا تھا اوروہ خوشبو سے
معطر بھی تھا -

اسنے پہلے اس پتھر کو پانی میں ڈالا تو وہ اپنی فطرت کے مطابق ڈوب گیا اور جب اس کو آگ میں ڈالا تو گرم ہوگیا - عبدللہ
بن اوکائم نے کہا یہ ہمارا پتھر نہیں ہے - اسکے سامنے ایک اور پتھر لایا گیا- اسنے یہی عمل اسکے ساتھ بھی کیا اوروہ پتھر بھی فطری تقاضوں کے تحت پانی میں ڈوب گیا ارر آگ میں گرم ہوگیا

- پھر اسکے سامنے تیسرا پتھر لایا گیا - اسنے اسکے ساتھ بھی یہ دونون عمل کیے لیکن یہ پتھر نہ تو پانی میں ڈوبا اور نہ ہی گرم ہوا- عبدللہ بن اوکائم ٹرپ کر کہنے لگے "یہی ہمارا پتھر ہے "- یہی اصل حجر اسود ہے -

یہ دیکھ کر ظالم ابو طاہر حیران رہ گیا اور اسنے پوچھا تمہیں اس حقیقت کا کیسے پتہ تو انھوں نے رسول الله صلی علیہ وسلم کی ایک حدیث مبارکہ سنائی جس میں رسول الله صلی علیہ وسلم نے فرمایا ---

" حجر اسود زمین میں الله کے داہنے ہاتھ کے مانند ہے اور روز قیامت یہ زبان بن کر لوگوں پر گواہی دے گا جس نے اس کو عزت سے چوما ہوگا یا دکھاوے اور جھوٹ سے چوما ہو گا - اور یہ نہ تو پانی میں ڈوب سکتا ہے اور نہ ہی اس پر آگ اثر کر سکتی ہے "

- یہ بات سمجھ میں بھی اتی ہے کہ جنّت کے پتھر کا آگ سے کیا واسطہ. - یہ سن کر ظالم ابو طاہر کے منہ سے یہ الفاظ نکل پڑے کہ اسلام واقعی مذہب حق ہے

- اور یہ بات بھی ثابت ہو گئی کہ چور حجر اسود کو چرا تو سکتے ہیں - اسکو توڑ تو سکتے ہیں مگر مجبور ہیں یہ دنیا کے شریر اور معلون جو دنیا کے کسی اور پتھر کو اس کا بدل قرار دے سکیں - یہ میرے رب کا انداز ہے وہ جس طرح چاہیں اور جس انداز سے چاہیں اپنی محبوب ہستیوں اور چیزوں کی حفاظت فرمائیں -

---------------------------------------
IN ENGLISH
-------------------------------------
* Al-Jalal AI-Siyouti said that, when Al-Mutie Lillah, the ruler of the time, bought the Black Stone from Abu Tahir AI-Qarmati, Abdullah Ibn Okayym, the narrator, said: "There are two miracles in our stone: it floats on water and it does not heat in fire." A stone was brought. It was perfumed and covered with silk brocade so as to deceive him.

* When it was put in water, it sank, and when it was exposed to fire, it was about to crack. Another stone was brought and the same thing happened to it. Then the Black Stone was brought and when put in water, it floated, and when exposed to fire, it did not heat. Abdullah then said: "This is our stone." At this, Abu Tahir AI-Qarmati was amazed and asked about the source of the information they uttered. Abdullah replied that the Messenger of Allah (blessings and peace be upon him) was reported to have said: "The Black Stone is the right hand of Allah on earth. It comes on the Day of Judgement with a tongue to bear witness for those who kissed it with respect or falsity. It does not sink in water; it does not heat in fire". Abu Tahir then said, "This is a true religion verified by oral and written transmission." (12) This, in fact, means that, if the Black Stone is stolen, the thief cannot counterfeit it.




MAIN QUIZ CONTENT PAGE

NEXT QUIZ

PREVIOUS QUIZ