QUIZ NO. 1

  جو لکھ دیا کاتب تقدیر نے ، اسکو تو ہونا هوگا
ہوگا"  
--------------------------------------------------------------------
FIRST the question given in urdu then in english
----------------------------------------
----------------------------
سوال
میں ایک لکڑی کا ٹکڑا ہوں - بظاھر عام سا نظر آتا ہوں لیکن اپنے وقت کی قیمتی ترین لکڑی تصور کیا جاتا تھا - اپنی جنم بھومی سے چلا تو کہیں اور کے لیے تھا مگر پھرتقدیر وہاں لے آئی جس کے متعلق میں نے کبھی سوچا تک نہ تھا-
اوراب میں سوچتا ہوں کہ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے


" جو لکھ دیا کاتب تقدیر نے ، اسکو تو ہونا هوگا "

کیا اپ بتا سکتے ہیں :

١ . میں کہاں سے چلا تھا ؟
٢ . مجھے کہاں جانا تھا ؟
٣ . میں کہاں آگیا ؟
٤ .کیا ہوا میرے ساتھ کہ میری منزل تبدیل ہو گیی ؟
٥ .اب میں کہاں ہوں؟

اور ہاں پھر اپ کے پاس ایسی لاتعداد تصاویر اور معلومات کے
لیے
وسیم کی ویب "اہلا" تو ہے نا -
CLICK
http://www.ahlanpk.org/
------------------------------

IN ENGLISH
-------------------------
I am a piece of wood. i was supposed most precious wood in my time. i atarted travelling fom my home town towards a particular destination but i could not reach there and fate brought me to another destination which was never in mind .
can you tell :
1. where from i started my journey ?
2. what was my drstination ?
3. where i reached ?
4. why my destination changed ? and
5. where am i lying now ?


==========================================

PLEASE NOTE THE ANSWER
-----------------------------------------

FIRST IN URDU THEN IN ENGLISH


رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے عمر ٣٥ سال تھی جب قریش نے کعبہ کے تعمیر کا فیصلہ کیا اور اسوقت اس کے تعمیر کے لئے عمدہ لکڑی درکار تھی - بس یہیں سے الله کے مدد شروع ھوئی -
اس زمانے میں حبشہ میں ایک مشہور گرجہ تھا جسکو ایرانیوں نے آگ لگا کر خاکستر کر دیا تو اس وقت کے روم کے بادشاہ نے بحری جہاز سے اس گرجہ کی تعمیر کے لیے عمدہ لکڑی حبشہ سے روانہ کی
- مگر الله کو کچھ اور منظور تھا
بحری جہاز یا کشتی جدہ کے ساحل کے نزدیک حادثے سے دو چار ہوگئی اور یہ قیمتی لکڑی تیرتی ھوئی جدہ کے ساحل کے پاس جما ہوگئی - اہل مکّہ کو جب یہ پتا چلا تو انھیں کعبہ کے تعمیر کے لیے پہلے ہی عمدہ لکڑی درکار تھی ، انہوں نے یہ لکڑی حاصل کی اور کعبہ کی اندرونی چھت ،دروازے اور ستونوں میں یہ استمعال کی گئی - اس طرح گرجہ یعنی چرچ جیسی مشرکانہ عبادت گاہ کے بجایے اس لکڑی کو کعبہ مشرفہ کی زینت بننے کا لافانی اعزاز حاصل ہوا -

لہٰذا اوپر دیے گیے سوالات کے جوابات یہ ہوے :

جواب -١ - یہ لکڑی روم سے چلی -

جواب -٢ - اسکو حبشہ جانا تھا گرجہ کی تعمیر میں استمعال ہونے کے لیے -

جواب- ٣ - لیکن پہنچ گئی یہ جدہ کے ساحل سے ہوتی ھوئی
مکّہ اور کعبہ مشرفہ تک -

.جواب -٤ - اس کے ساتھ حادثہ پیش آیا جسکا اوپر ذکر کیا گیا اور اس کی منزل تبدیل ہو گئی -

جواب - ٥ - کئی سو سالوں کے بعد جب کعبہ کی لکڑیاں تبدیل کی گیں تو اس تاریخی لکڑیوں کے کچھ حصوں کو مکّہ کے میوزیم میں محفوظ کردیا گیا اور اس لکڑی کے ٹکڑے کو آج بھی میوزیم میں دکھا جا سکتا ہے اور اسکی روحانی اہمیت اس لیے اور زیادہ ہے کہ یہ لکڑی رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے دور میں کعبہ کی زینت بنی - گویا اس نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی زیارت ضرور کی ہو گی-

مکّہ کا میوزم جدہ -مکّہ اولڈ ہائی وے پر مکّہ سے ٢٠ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے -

ANSWER IN ENGLISH
---------------------------------

IN THE ERA of prophet Muhammad sallallaho allihi wasalam when his holy age was 35 . the people of makkah decided to reconstruct kabba right from the start. They required good quality wood for kabah wooden work.
In those days the king of ROME sent some good quality wood to HABSHAH for construction of a church which had been burnt by some IRANIAN .But the boats carrying such woods met with an accident and by floating this wood came to shore of jeddah. when people of makkah knew this news, they get it and used in makkah construction.
After many hunders of years when this wood replaced with new wood, some pieces of it has been ketpt in MAAKAH MUSEUM which is situated 20 k.m away from makkah on old jeddah makkah high way. This wood might been seen even today in this museum.

This wood must have honor to see prophet Muhammad sallallaho alli hi wasalam

MAIN QUIZ CONTENT PAGE

NEXT QUIZ

PREVIOUS QUIZ